Wednesday, 24 February 2016

سینے سے لگانا چاہتا ہوں


سنو!!!
میں تم سے
کچھ کہنا چاہتا ہوں
بس تم کو اک بار
سینے سے لگانا چاہتا ہوں
سینے سے لگا کر
حال دل سنانا چاہتا ہیں

حال دل سنانا کر
اقرار عشق سننا چاہتا ہوں
اقرار کہ تمھیں
مجھ سے پیار ہے
اتنا پیار جتنا کہ
سوہنی کو ماہیوال سے تھا
اور ہیر کو رانجھے سے تھا 
اور سسسی کو پننو سے تھا 
اور صاحبہ کو مرزا سے تھا
اور اتنا جتنا کہ
لیلیٰ کو منجنو سے تھا
فقط اتنا پیار
کہ چاند ستارے بھی مدھم پڑ جائیں
اظہار کی خاطر
الفاظ بھی کم پڑ جائیں
ناز کی خاطر
نکھرے بھی کم پڑ جائیں
ملاقات کی خاطر
شامیں بھی کم پڑ جائیں
ساتھ کی خاطر
ہماری عمریں بھی کم پڑ جائیں
نذر و نیاز کی خاطر
ہماری جانیں بھی کم پڑ جائیں 
حتیٰ کہ وفا کی خاطر
بیوفائی بھی کم پڑ جائے
بس اک بار سینے سے لگ کر

تم جو کہہ دو
میں بس تمہاری ہوں
جدائی کی ماری ہوں
تم جو ہاں کہہ دو
پھر اس دنیا سے عاری ہوں
اب کی بار جو سینے سے لگایا ہے
پھر سے جو دل میں بسایا ہے
ساتھ نبھانے کا عہد جو دوہرایا ہے
تو اس پر قائم رہنا
مجھ سے اب دور نہ جانا
اگر تم چلے گئے
تو میں لٹ جاؤں گی
زندگی ہار جاؤں گی
جینے کا تمنا بھول جاؤں گی
سنو!!!
تم جو لٹ گئی
تو میں لٹ جاؤں گا
تم جو ہار گئی
تو میں ہار جاؤں گا
اگر تمہاری جینے کی تمنا ہی نہ رہی
تو میں تو مر ہی جاؤں گا
رب سے یہی دعا ہے
کہ اب کی بار جو
تمہارا ساتھ دیا ہے
تو اس ساتھ کو
ہمارے نصیب میں کرے
شیطان کے وسوسے سے
ہماری حفاظت کرے
سب سے بڑھ کر
ہماری محبت کو
ہمارے ساتھ کو
ابد تک
قائم و دائم رکھے
آمین!

           http://sad-v-nael.blogspot.com/2016/02/blog-post.html   

No comments:

Post a Comment