Wednesday, 24 February 2016

ھم ماٹی میں سو جائیں گے



 ھم ماٹی میں سو جائیں گے 
ھم آج بہت بے نام سہی
گُمنام سہی،
تھوڑے تھوڑے بدنام سہی
یہ شعر بہت بےقیمت ہیں،

جو لکھتے ہیں
یہ خواب ہمارے جھُوٹے ہیں،
جو تکتے ہیں
ھم لفظوں،مصرعوں کے بیلی
ھم تنہائی کے مارے ہیں
ھم پنچھی ہیں ۔۔بنجارے ہیں
اک بات مگر سچ کہتے ہیں
ھم جیتی بازی ہارے ہیں
کل یاد کرو گے تم ۔۔ھمکو
سب غزلیں،نظمیں چھانو گے،
اوروں سے کہو گے ہنس ہنس کے،
اِس لڑکی کو ھم جانتے ہیں،
لفظوں کی راجکُماری تھی،
جذبوں سےموتی چُنتی تھی،
ساری دُنیا سر دُھنتی تھی
اب ماٹی اوڑھے سوتی ھے
اب اور کئی لکھنے والے ۔
اب اور کئی پڑھنے والے
اب کس کو یاد ھے،جانے دو.



No comments:

Post a Comment